حالت جنگ میں کیا کریں؟

حالت جنگ میں کیا کریں؟

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
نَحْمَدُهُ وَنُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ ، أَمَّا بَعْدًا

آپ سب حضرات کو معلوم ہے کہ انڈیا نے پاکستان کے مختلف حصوں پر حملہ کیا ہے، لہذا ہم سب کو چاہیے کہ سب سے پہلے ہم اپنے اور تمام اہلِ پاکستان کے گناہوں کی اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں اور گِڑگِڑا کرسچی تو بہ کریں اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزمِ مصمم کریں اور کثرت سے توبہ و استغفار کرتے رہیں، اور اس کے ساتھ ساتھ یہ دعائیں دل و جان سے مانگیں :۔
یا اللہ! اپنی رحمت سے پاکستانی افواج کو فتحِ مبین عطا فرما، کامیابی و کامرانی عطا فرما، ہر لمحہ ان کی مددفرما، اور انہیں اعلیٰ کامیابی عطا فرما، اور انڈیا کو ذلیل و خوار فرما اور نا کام فرما۔
یا اللہ جس طرح 1965ء کی جنگ میں آپ نے اُسے رسوا کیا، ذلیل کیا، ناکام و نامراد کیا، اسی طرح آئندہ بھی اس کے حوصلے پست فرما اور اُسے اپنے عزائم میں ناکام و نامراد فرما۔
اس کے علاوہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں گِڑگِڑا کر دل و جان سے یہ دعائیں مانگیں:

اللهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِنَا، وَأَمِنْ رَوْعَاتِنَا
ترجمہ: یا اللہ ! ہمارے عیوب کو چھپالے، اور ہمیں خوف کی باتوں سے امن عطا فرما۔

اور اسی طرح یہ دعا مانگیں، جو حدیث میں ہے:۔

اللَّهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُوْرِهِمْ ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُوْرِهِم
ترجمہ : یااللہ ! ہم آپ کو ان پر مقرر کرتے ہیں، اور ان کے شر سے آپ کی پناہ مانگتے ہیں۔

یہ دعا ئیں خوب مانگیں اور گھر گھر آیتِ کریمہ کا ختم کریں، اور آیتِ کریمہ کے وسیلے سے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں گِڑگِڑا کر دعا ئیں کریں۔ حدیث میں آتا ہے، دعا مؤمن کا ہتھیار ہے۔ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے، ہماری افواج ہوشیار اور بیدار ہیں، وہ اپنا کام کریں اور ہم دعاؤں سے ان کی مدد کریں۔ جہاد جس طرح تلوار سے اور اسلحے سے ہوتا ہے، دعا سے بھی ہوتا ہے۔ لہذا ہم سب کو چاہیے کہ پہلی فرصت میں ہر نماز کے بعد، تجد کے وقت ، قبولیت کے خاص اوقات میں خوب گِڑگِڑا کر اللہ تعالی سے دعا ئیں کریں ۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اس کی برکات ظاہر ہوں گی، اور اللہ تعالی کی مدد شامل حال ہوگی، اور دشمن ذلیل ہوگا اور رسوا ہوگا۔ اس موقع پر فضول باتوں سے، بلا تحقیق خبریں پھیلانے سے بچیں اور فضول تبصروں سے بچیں! دل و جان سے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہوں، تو بہ و استغفار کریں اور دعائیں کریں! اللہ تعالی توفیق دے، آمین !

از : حضرت مولانا مفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب مد ظلہم
أستاذ الحدیث و مفتی جامعہ دار العلوم کراچی
10 ذوالقعده 1446، مطابق مئی 2025ء