پانچ حدیثیں
پانچ حدیثیں
پیشِ لفظ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین والعاقبۃ للمتقین والصلوٰۃ والسلام علیٰ رسولہ الکریم محمد وآلہ واصحابہ اجمعین
اما بعد!
اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات و انعامات میں سے بندۂ ناچیز پر ایک عظیم احسان یہ ہے کہ تقریبا۱۴۲۰ھ سے بندہ کو مسلم شریف جلدِ ثانی “کتاب الجھاد و السیر” سے ختم تک دورۂ حدیث کے طلباءِ کرام کو پڑھانے کی سعادت حاصل ہے، اللہ پاک اس کو اپنے فضل و کرم وسے قبول فرمائیں اور تازندگی اس عظیم خدمت کی توفیق دیتے رہیں۔ آمین ثم آمین
مسلم شریف کے اس حصہ میں چند احادیث مشکل ہیں اور طویل بھی، ان کے درس کے دوران باربار دل میں آتاتھا کہ انہیں الگ لکھاجائے، مشکل الفاظ کی لغوی تحقیق، ان احادیث کا اردو میں عام فہم ترجمہ، اورجہاں ضرورت ہو تشریح کی جائے، نیز ان احادیث میں ہمارے لئے جو اہم سبق اور ھدایات ہیں جنہیں ان احادیث کے شارحین نے بڑے اہتمام سے لکھا ہےاردو میں منتقل کیا جائے، چنانچہ اللہ جلّ شانہ نے بندہ کی دستگیری فرمائی، سب سے پہلے بندہ نے “حدیثِ ام ذرع” کاترجمہ اور تشریح لکھی جو طلباء میں مقبول ہوئی، اس کے بعد چار احادیث کا اور اضافہ کیا ۔
(۱)۔۔۔ حدیث حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ
(۲)۔۔۔ حدیثِ اِفک
(۳)۔۔۔ حدیثِ جَسّاسہ
(۴)۔۔۔ حدیثِ دجَّال
ان کا نام پانچ احادیث رکھا ہے، ان احادیث کو پڑھنا عام مسلمانوں کے لئے بھی بہت مفید ہے اور طلباء وطالبات کے لئے خاص طور پر نافع ہے ان احادیث کی تسہیل، لغوی تحقیق اورر ترجمہ میں ، مولانا محمد قاسم امیر صاحب زادہ اللہ علماًوعملا ًکا بہت حصہ ہے ، اللہ پاک ان کے علم و عمل اور عمر میں برکت عطا فرمائیں۔ آمین، بندہ کی دعاہے کہ اللہ تعالیٰ ان احادیثِ طیبہ کو عام مسلمانوں، طلباء اور طالبات کے لئے نافع اور مفید بنائیں اور اس حقیر سی خدمت کو قبول فرمائیں۔
آمین بحرمۃ سیّد المرسلین وخاتم النبیین محمد و آلہ واصحابہ أجمعین الیٰ یوم الدین۔
بندہ عبد الرّؤف سکھروی
جامعہ دارالعلوم کراچی
۱۴ شوال ۱۴۳۹ھ شبِ جمعہ