تقسیمِ وراثت کی اہمیت
حقوق العباد کی ادائیگی کا اہتمام کریں
لہٰذا میرے عزیزو! ہمیں اپنی زندگی اس طرح گزارنی چاھئے کہ نہ تو ہماری زبان سے کسی کو تکلیف پہنچے، نہ ہمارے ہاتھ، پاؤں سے کسی کو تکلیف پہنچے، نہ ہمارے ذمے کسی کا حق باقی رہے ۔ میرے استاد محترم حضرت مولانا سبحان محمود صاحب ؒ سنایا کرتے تھے کہ قیامت کے دن اگر ایک چونّی بھی کسی کے ذمے نکل رہی ہوگی اور دنیا میں اس نے اس کو ادا نہ کیا ہوگا تو قیامت کے روز اس چونّی کے بدلے سات سو (۷۰۰) مقبول نمازیں ادا کرنی پڑیں گی ۔
میرے عزیزو! قیامت کا دن بر حق ہے اس میں حساب کتاب بھی بر حق ہے اور حقوق العباد کی کو تاہیوں کا رجسٹر بھی بالکل بر حق ہے، لہٰذا ہمیں تقسیم میراث کی کوتاہی سے باز آنا چاہئے اور تمام وارثوں کو شریعت کے مطابق ان کا حصہ ان کو پہنچانے کا اہتمام کرن اچاہئے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کوتاہی سے باز آنے کی توفیق عطافرمائیں اور تقسیم میراث کا اہتمام کرنے کی توفیق عطافرمائے، آمین۔